مراقبہ
مراقبہ کیا ہے ؟
مراقبہ کو سمجھنے کے لئے ہمیں روحانیت کے اس قانون کو سمجھنا ہو گا جو قانون مادی دماغ سے ہٹ کر نگاہ یا ویژن (Vision) کے اصول و ضوابط پر مشتمل ہے۔ ہم جب کسی چیز کو دیکھتے ہیں تو دیکھنے کی طرز یہ ہے کہ کوئی چیز ہمارے سامنے ہے اور ہم اسے دیکھ رہے ہیں۔ اس کے برعکس روحانیت ہمیں بتاتی ہے کہ پہلے ہمارے اندر شئے کا عکس بنتا ہے پھر ہم شئے کو دیکھتے ہیں۔ ہم براہ راست کسی چیز کو نہیں دیکھتے بلکہ دماغ سے دیکھنے کو ذہن کی اسکرین پر دیکھتے ہیں۔ روحانیت ایک ایسا میکانیکی نظام ہے جس کی گراریاں لہروں کے اوپر چل رہی ہیں۔ روحانیت کا طالب علم جب اپنی ذہنی توجہ ایک نقطہ پر مرکوز کر دیتا ہے تو اس کے اندر موجود غیب کی دنیا میں داخل ہونے کی صلاحیت بیدار اور متحرک ہو جاتی ہے۔ بظاہر نظر آتا ہے کہ روحانیت کا طالب علم آنکھیں بند کر کے خاموش بیٹھا ہے مگر وہ ظاہری حواس کے ساتھ باطنی حواس میں بھی سفر کرتا ہے اور اس سفر میں غیب کی دنیا اس کے سامنے ہوتی ہے۔
مراقبہ جیسی عظیم ٹیکنالوجی پر ایسی دستاویز نہ کبھی تاریخ میں لکھی گئ اور نہ سنی گئ۔ مراقبہ غار حرا میں نبیء کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی وہ سنت ہے جو آج بھی انسانوں کو تسخیر کائنات اور کہکشانی فارمولوں کا علم عطا کرتا ہے